شاہجہ کے رہائشی ٹاور کی آگ: اسباب اور اقدامات

شاہجہ: رہائشی ٹاور میں مہلک آگ – اسباب اور روک تھام
گزشتہ اتوار کو شاہجہ کے النہدہ علاقے میں ایک ۵۲ منزلہ رہائشی عمارت کے بالائی منازل میں آگ لگ گئی۔ اس المیے کے نتیجے میں پانچ افراد کی جانیں گئیں اور انیس افراد زخمی ہوئے، جن میں سے بہت سے شدید زخمی ہوگئے۔ ابتدائی تحقیقات مکمل ہو چکی ہیں اور شاہجہ شہری دفاع نے آگ لگنے کی وجہ باضابطہ طور پر جاری کی ہے۔
بجلی کی خرابی اور اوورلوڈیڈ ٹرانسفارمر – بڑے اسباب
تحقیقات میں یہ معلوم ہوا کہ آگ بجلی کی خرابی کی وجہ سے لگی جس نے عمارت کے ٹرانسفارمر میں اوورلوڈ کا باعث بنا۔ دھاتی تاروں کا زیادہ گرم ہونا اور بلند درجہ حرارت آخرکار آگ بھڑکنے کا سبب بن گیا۔ حکام نے بیان دیا کہ ٹرانسفارمر کے داخلی برقی سرکٹس کا زیادہ گرم ہونا آگ لگنے کی براہ راست وجہ تھا۔ دفتر نے تصدیق کی کہ ایک خصوصی کمیٹی تمام ٹاور کے اجازت ناموں کی جانچ کررہی ہے، اور اگر کوئی خلاف ورزی یا غفلت پائی گئی، تو ذمہ دار افراد کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
آگ روکنے والے کپڑے نے پھیلاؤ کو محدود کر دیا
تحقیقات نے یہ بھی ظاہر کیا کہ پوری عمارت میں آگ نہیں پھیلی، جزوی طور پر اس کی وجہ چند سال پہلے ہٹائے گئے جلن پذیر ایلومینیم کلڈنگ اور آگ روکنے والے مواد کا استعمال تھا۔ یہ حفاظتی اقدام شاہجہ کے حکمران کی ہدایات پر نافذ کیا گیا تھا، جو امارت میں آگ سے بچاؤ کے اصلاحات کے معاون رہے ہیں۔
رہائشیوں اور آپریٹرز کو انتظامات کس طرح کرنی چاہیے؟
حکام نے نہ صرف اسباب کی نشاندہی کی ہے بلکہ مستقبل میں انہی سانحات سے بچاؤ کے لئے مشورہ بھی دیا ہے۔ ایک اہم سفارش یہ ہے کہ برقی تاروں کو باقاعدگی سے سنبھالنا اور ٹرانسفارمرز اور سرکٹس کو اوورلوڈ سے بچا کر رکھنا ہے۔ نامناسب عمارت مواد، جیسے کہ کم آگ مزاحمتی پراپرٹی کا کلڈنگ، بھی ایک سنگین خطرہ بن سکتا ہے اور صرف وہی استعمال کیا جائے جو معیار حفاظتی معیارات پر پورا اترتے ہوں۔
حکام نے اخراجی پروٹوکول کے عمل کا بھی زور دیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ اگر آگ لگی تو رہائشیوں کو لفٹ کا استعمال نہیں کرنا چاہئے بلکہ نہایت تیزی سے سیڑھیاں استعمال کر کے عمارت سے نکلا چاہئے۔ یہ کارروائی خاص طور پر بلند و بالا عمارتوں میں زندگی بچانے والی ہو سکتی ہے۔
جانچ، پابندیاں، روک تھام
پچھلے سال میں، شاہجہ حکام نے جانچ کو بڑھا دیا ہے جس کے دوران مختلف عمارات میں کئی بے قاعدگیوں کا انکشاف ہوا۔ ان جانچ کی بنا پر کئی جرمانے جاری کئے گئے ہیں، اور آپریٹرز کو لازمی طور پر مطلوبہ حفاظتی ترمیمات نافذ کرنے پر مجبور کیا گیا ہے۔
حالیہ المیے نے ضوابط کی پابندی کی اہمیت کا دردناک یاد دلایا ہے۔ چاہے وہ رہائشی عمارات ہوں، دفتر کی ٹاورز ہوں، یا تجارتی کمپلیکسز؛ یہ عمارت کے آپریٹرز اور رہائشیوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے ماحول کو محفوظ بنائے رکھیں۔
خلاصہ
حالیہ شاہجہ کا المیہ ایک بار پھر عمارت کی حفاظت، خاص طور پر برقی نظاموں اور آگ سے بچاؤ کے اقدامات کی اہمیت کی یاد دہانی کراتا ہے۔ ٹرانسفارمر اوورلوڈ کی وجہ سے لگی آگ نے پانچ افراد کی جان لی، جو اگر وقت پر حفاظتی اقدامات کئے جاتے تو شاید زندہ ہوتے۔
اگر آپ کو اس صفحے پر کوئی غلطی نظر آئے تو براہ کرم ہمیں ای میل کے ذریعے مطلع کریں۔