رمضان میں متحدہ عرب امارات میں ورزش کی رہنمائی

متحدہ عرب امارات میں رمضان نہ صرف ایک روحانی دور ہوتا ہے بلکہ ان لوگوں کے لیے بھی چیلنج ہوتا ہے جو ایک فعال طرز زندگی اور ورزش کے معمولات کو برقرار رکھنے کی خواہش رکھتے ہیں۔ روزے کے دوران ورزش کو مؤثر اور محفوظ بنانے کے لئے بہت سے عوامل پر غور کرنا ہوتا ہے۔ روزے کے دوران ورزش کے لیے بہترین وقت کیا ہے؟ فٹنس لیول کو برقرار رکھنے کے لئے مثالی حکمت عملی کیا ہے؟ ماہرین کے نظریات اور مقامی تجربات پر مبنی ہمارا جامع رہنمائی بنائی گئی ہے۔
اپنے جسم کی سنیں!
سب سے اہم مشوروں میں سے ایک یہ ہے کہ اپنے جسم کی سنیں۔ اگر آپ کو چکر آ رہا ہو یا ضرورت سے زیادہ تھکن محسوس ہورہی ہو تو ورزش کی شدت کو کم کرنا یا اسے ملتوی کرنا مناسب ہے۔ رمضان کے دوران ہمارے جسم مختلف ریتم پر کام کرتے ہیں اور ہائڈریشن کی کمی کے ساتھ کم خون میں شکر ہونا چیلنجز پیش کرسکتا ہے۔ لہذا، یہ ضروری ہے کہ ورزش کا شیڈول مؤثر اور صحت مند بنایا جائے۔
افطار سے پہلے یا بعد میں ورزش؟
بہت سے لوگوں کا یقین ہے کہ خالی پیٹ ورزش کرنا وزن کم کرنے اور فٹنس کو برقرار رکھنے کے لئے بہترین حکمت عملی ہے۔ تاہم، ماہرین کا کہنا ہے کہ مثالی وقت مختلف عوامل پر منحصر ہوتا ہے جیسے کہ فٹنس سطح، مقاصد، اور جسم کا روزے پر ردعمل۔
افطار سے پہلے ورزش
شارجہ کے ۳۰ سالہ رہائشی اکثر افطار سے ایک گھنٹہ پہلے ۳۰ منٹ ویٹس کے ساتھ ورزش کرتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں، 'میں افطار سے تھوڑی دیر پہلے ورزش کرنا انتخاب کرتا ہوں کیونکہ تب بہت زیادہ بھیڑ نہیں ہوتی۔' وہ عموماً دوپہر کے وقت پتلے عضلات کے لئے ورزش کرتے ہیں لیکن رمضان کے دوران ڈی ہائڈریشن سے بچنے کے لئے افطار سے پہلے ورزش کرتے ہیں۔
دبئی انٹرنیشنل ماڈرن ہاسپٹل کے ایک آرتھوپیڈک سرجن بتاتے ہیں کہ افطار سے پہلے ورزش چربی کے جلاؤ میں مدد کرتا ہے کیونکہ جسم ذخیرہ شدہ توانائی پر مبنی ہوتا ہے۔ تاہم، وہ کہتے ہیں کہ اس سے ڈی ہائڈریشن اور تھکن کا خطرہ ہو سکتا ہے، خاص طور پر روزے کے طویل دورانیوں میں۔ وہ ہلکی شدت کی ورزشیں جیسے چلنا، کھینچنا، یا کم شدت کی سرگرمیاں افطار سے ۳۰–۶۰ منٹ پہلے کرنے کی تجویز دیتے ہیں تاکہ فوری طور پر بعد میں مائع اور غذائیت کی تلافی کی جا سکے۔
افطار کے بعد ورزش
افطار کے بعد کی ورزش بھی ایک بہترین آپشن ہوتی ہے کیونکہ جسم نے غذائیت اور مائع کی تلافی کر لی ہوتی ہے۔ 'بہترین ہوتا ہے کہ افطار کے ۲–۳ گھنٹے بعد تیز شدت کی ٹریننگ، طاقت کی مشق یا ویٹ لفٹنگ کی جائے کیونکہ تب ہضم مکمل ہوتا ہے۔'
نمازِ فجر کے وقت ورزش
ان لوگوں کے لئے جو صبح کی ورزشوں کو ترجیح دیتے ہیں، سحر اور فجر کے درمیان کا وقت مثالی ہو سکتا ہے۔ جسم ہائڈریٹڈ رہتا ہے، اور سحر کی غذا سے توانائی بھی بڑھتی ہے۔ تاہم، یہ ضروری ہے کہ نیند کے طریقوں کو ایڈجسٹ کیا جائے تاکہ مناسب آرام کو یقینی بنایا جا سکے۔
مقامی تجربات
شارجہ کے ۳۹ سالہ اماراتی رمضان کے دوران روزانہ دو بار ورزش کرتے ہیں۔ 'میں افطار سے پہلے ۴۵–۶۰ منٹ کی واک یعنی کارڈیو کرتا ہوں۔ پھر، افطار کے دو گھنٹے بعد جم میں ویٹ ٹریننگ کرتا ہوں۔' علی عموماً فجر میں ورزش کرنا ترجیح دیتے ہیں لیکن رمضان کے دوران اپنا شیڈول ایڈجسٹ کرتے ہیں۔ 'میں افطار سے ایک گھنٹہ پہلے ورزش کرتا ہوں تاکہ کم تھکاوٹ محسوس ہو۔ ویٹ ٹریننگ سے پہلے میں صحت مند غذا کھاتا ہوں تاکہ اپنی توانائی کی سطح کو قائم رکھ سکوں۔'
ماہرین کا مشورہ
عجمان کے سعودی جرمن ہسپتال کے ایک آرتھوپیڈک سرجن اور اسپورٹس میڈیسن اندازہ کار زور دیتے ہیں کہ افطار کے بعد کی ورزشیں مثالی ہوتی ہیں، خاص طور پر کھانے کے دو گھنٹے بعد۔ 'یہ وقت جسم کو غذائیت اور مائع کی بنیادی تبدیلیوں کی اجازت دیتا ہے۔' وہ ہلکی شدت کی ورزشیں جیسے ہلکی چہل قدمی، کارڈیو، یا یوگا کی تجویز دیتے ہیں کیونکہ زیادہ شدت کی ورزش سے دل پر دباؤ پڑ سکتا ہے۔
رمضان کے دوران ورزش کے فوائد
ورزش پٹھوں کی کمیت برقرار رکھنے میں مدد کرتی ہے، خاص طور پر اگر مناسب پروٹین کا استعمال یقینی ہو۔ باقاعدہ جسمانی سرگرمی قلبی صحت کو بہتر بناتی ہے، روزے کا دباؤ کم کرتی ہے۔ روزہ خود بخود کالوری کی انٹیک کم کرتا ہے، اور ورزش چربی کے جلاؤ کو بڑھا سکتی ہے۔ 'صحیح ورزش کا نظام نیند کی بحالی، آرام کی کیفیت کو بہتر بناتا ہے، توانائی کی سطح میں اضافہ کرتا ہے، اور رمضان کے دوران صحت مند منازل کو بہتر بناتا ہے۔'
عملی مشورے
ہائڈریٹ رہیں! افطار اور سحر کے درمیان کافی مقدار میں مائع کا استعمال کریں تاکہ ڈی ہائڈریشن سے بچا جا سکے۔
صحت مند غذا کھائیں: پروٹین، صحتمند چربی، اور پیچیدہ کاربوہائیڈریٹس سے بھرپور متوازن افطار اور سحر ورزش کیلئے مسلسل توانائی فراہم کرتے ہیں۔
وقت کے ساتھ چالاکی: افطار سے پہلے ہلکی ورزشیں اور افطار کے بعد تیز شدت کی ورزشیں بہترین ثابت ہوتی ہیں۔
مناسب آرام کریں: ۶–۸ گھنٹے کی معیاری نیند بازیابی اور توانائی کی حفاظت میں مدد کرتی ہے۔
نتیجہ
ورزش کا وقت رمضان میں انفرادی ترجیحات اور طرز زندگی پر انحصار کرتا ہے۔ افطار سے پہلے اور بعد دونوں ورزشیں مؤثر ہو سکتی ہیں اگر ہم اپنے جسم کی ضروریات پر غور کریں۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ اپنے جسم کی سنیں اور خود کو ضرورت سے زیادہ دباؤ مت ڈالیں۔ رمضان نہ صرف روحانی تجدید کا وقت ہے بلکہ صحت مند طرز زندگی کو برقرار رکھنے یا بہتر کرنے کا ایک موقع بھی ہے۔
اگر آپ کو اس صفحے پر کوئی غلطی نظر آئے تو براہ کرم ہمیں ای میل کے ذریعے مطلع کریں۔