بھارتیوں کے لئے یو اے ای کا ویزا فری پروگرام

متحدہ عرب امارات کا بھارتی زائرین اور ان کے خاندانوں کے لئے ویزا فری پروگرام کا توسیعی اعلان
متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے ایک اہم اقدام کے طور پر عالمی تعلقات اور سیاحت کو مستحکم کرنے کے لئے بھارتی شہریوں اور ان کے خاندانوں کے لئے ویزا فری پروگرام کو توسیع دی ہے۔ یہ نیا قانون، جو فروری ۱۳ کو نافذ ہوا، بھارتی پاسپورٹ کے حاملین کو یو اے ای کا دورہ کرنے کی اجازت دیتا ہے بغیر پیشگی ویزا حاصل کرنے کے۔ اس پروگرام کی توسیع نہ صرف بھارتی کمیونٹی کے لئے سفر کو آسان بناتی ہے بلکہ یو اے ای کی اقتصادی اور سیاحتی مقاصد کو بھی پورا کرتی ہے۔
پروگرام کی تفصیلات
یو اے ای وفاقی ادارہ برائے شناخت و شہریت، کسٹمز، اور پورٹ سکیورٹی (آئی سی پی) نے اعلان کیا کہ بھارتی شہری جو چھ اضافی ممالک، یعنی سنگاپور، جاپان، جنوبی کوریا، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ، اور کینیڈا کے رہائشی اجازت نامہ یا گرین کارڈ رکھتے ہیں، بھی ویزا فری داخلہ کے اہل ہوں گے۔ اس سے قبل موجود اہل ممالک کی فہرست میں پہلے ہی ریاستہائے متحدہ، یورپی یونین کے رکن ممالک، اور برطانیہ شامل ہیں۔
پروگرام کے تحت، بھارتی پاسپورٹ ہولڈرز یو اے ای میں آمد پر انٹری ویزا حاصل کر سکتے ہیں، بشرط یہ کہ ان کا پاسپورٹ کم از کم چھ ماہ کی مدت تک قابل استعمال ہو اور تمام ضروری فیسیں ادا کی جائیں۔ انٹری پوائنٹس پر جاری شدہ ویزے زائرین کو ۱۴ یا ۶۰ دن تک رکنے کی اجازت دیتے ہیں، ویزا کی نوعیت کے مطابق۔
ویزہ فیس اور دائرہ کار
آئی سی پی کے مطابق، ۱۴ دن کے انٹری ویزا کی فیس ۱۰۰ یو اے ای درہم ہے، جبکہ ویزا کو ۱۴ دن کی اضافی مدت کے لئے بڑھانے کی قیمت ۲۵۰ درہم ہے۔ جنہوں نے ۶۰ دن کے ویزا کی درخواست دی، ان کے لئے فیس ۲۵۰ درہم رہتی ہے۔ یہ فیسیں آمد پر قابل ادائیگی ہوتی ہیں، اس لئے زائرین کو پیشگی ویزا کا تحفظ حاصل کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔
پروگرام کا مقصد اور اثر
یہ اقدام نہ صرف بھارتی کمیونٹی کیلئے آسانی پیدا کرتا ہے بلکہ یو اے ای کی اقتصادی اور سیاحتی مقاصد کو بھی پورا کرتا ہے۔ یو اے ای اور بھارت کے درمیان صدیوں پرانے ثقافتی اور اقتصادی روابط کو مزید گہرائی دینے کے علاوہ، اس پروگرام کا مقصد بھارتی شہریوں اور ان کے خاندانوں کے لئے یو اے ای میں سفر کرنا، کام کرنا، یا یہاں تک کہ بستے بنانا آسان بنانا ہے۔
ماہرین کا خیال ہے کہ یہ قدم دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط بناتا ہے اور یو اے ای کو عالمی سطح پر سیاحوں اور سرمایہ کاروں کیلئے مزید پرکشش بنا سکتا ہے۔ ملک کی اقتصادی افتخار اور متحرک کاروباری ماحول نے پہلے ہی بہت توجہ حاصل کی ہے، اور نیا ویزا نظام یو اے ای کی دلکشی کو مزید بڑھا سکتا ہے۔
طویل مدتی فوائد
پروگرام کی توسیع سیاحت کے علاوہ دیگر شعبوں میں بھی فوائد لا سکتی ہے، یو اے ای کی اقتصادی ترقی کو فروغ دے سکتی ہے۔ بھارتی پیشہ وران اور کاروباریوں کے لئے کھلے دروازے یو اے ای میں نئے بازاروں اور کاروباری مواقعوں کو تلاش کرنے کا امکان پیش کرتے ہیں، جو ممکنہ طور پر ملک کی حیثیت کو ایک عالمی اقتصادی اور مالیاتی مرکز کے طور پر مضبوط کر سکتے ہیں، کیونکہ مزید باصلاحیت پیشہ وران اور جدت پسند کاروباری یو اے ای میں نیا گھر تلاش کر لیتے ہیں۔
مجموعی طور پر، یو اے ای کا نیا ویزا نظام واضح اشارہ کرتا ہے کہ یہ ملک بین الاقوامی تعلقات کو ترقی دینے اور اقتصادی ترقی کو فروغ دینے میں سنجیدہ ہے۔ بھارتی کمیونٹی کو فراہم کردہ مواقع دونوں ممالک کے درمیان قریبی تعلقات کو مزید مضبوط کرتے ہیں اور یو اے ای کے عالمی اثرات کو بڑھاتے ہیں۔
اگر آپ کو اس صفحے پر کوئی غلطی نظر آئے تو براہ کرم ہمیں ای میل کے ذریعے مطلع کریں۔